دل کی مراد
💓💓💓💓 دل کی مراد 💓💓💓💓
شاہ زیب کے والد ایک پرایویٹ فرم میں ملازمت کرتے تھے ان کے حالات ایسے نہیں تھے کہ وہ زمین خرید کر اپنا مکان بنوائیں ۔خاندان میں زیادہ تر افراد کے اپنے مکانات تھے کسی نے زمین خرید کر اپنی مرضی کے مطابق مکان تیار کروایا تھا اور کئی رشتے دار اپارٹمنٹ میں آنر شپ فلیٹ کے مالک تھے بس ایک فیصل صاحب تھے جو کراۓ مکان میں رہتے تھے ۔۔بس کیا تھا جب بھی خاندانی تقریب میں سب اکٹھے ہوتے بیچاری صا ئمہ بیگم عورتوں کے درمیان سبکی محسوس کرتیں ہر کوئی اپنے اپنے گھروں کی درودیوار کے رنگ روغن ،ڈئزائن ،سجاوٹ اور زینت کے اشیاء کا تذکرہ لے کر بیٹھ جاتیں اور ایک دوسرے کو بڑھ چڑھ کر سناتیں ساتھ ساتھ صائمہ بیگم پر طنز بھی کرتیں ۔ ہاں بھئی صائمہ !! تم نے اپنے گھر میں کیا کیا تبدیلیاں کروائی کیچن کو نئے سرے سے بنوایا کہ نہیں؟ ۔ دوسری کہتی کہ یہ بیچاری کیا کرے اپنا مکان تھوڑی ہے جو جی میں آیا جیسا چاہا بنوایا اسے تو مالک مکان سے اجازت لینی ہوگی تب کچھ کر سکتی ہے ۔تیسری کہتی ۔اب عارضی زمین پر اتنا خرچ کرنے سے کیا فائدہ جب تک کرایہ ادا کرتے رہے وہاں رہ سکتے ہیں ورنہ مالک مکان نے نوٹس بھجوا دینی ہے فیصل صاحب خرچ کر کے بھی دعویٰ نہیں کر سکتے۔ صائمہ بیگم کے دل کو ٹھیس پہنچتی مگر وہ مسکرا کر رہ جاتیں ۔
واپسی پر شاہ زیب ان کی اداسی کو بھانپ کر وجہ معلوم کرنا اور ماں اپنے بیٹے کو صرف یہی کہتی کچھ نہیں ییٹا ۔۔۔۔۔ ۔۔ بس اللہ کا کرم ہے کہ اس نے ہمارے سر پر چھت قائم رکھا ہے دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جو دربدر بھٹکتے رہتے ہیں وہ بھی تو اسی دنیا کے ہیں ۔ ہمیں اتنا ہی پاؤں پھیلانا چاہیۓ جتنی بڑی چادر ہو ۔ بیٹا تو اس قابل بن جا تو میری دلی مراد پوری کرنا۔۔ شاہزیب نے بہت ضد کی بتائیں نا امی !! کیا مراد ہے آپ کی ؟ صائمہ بیگم نے کہا وقت آنے پر بتاؤں گی ۔
وہ سوچ رہی تھیں کہ کب وہ دن آۓ گا کہ وہ کعبتہ اللہ اور روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کریں گی فی الحال تو ایسے کوئی ذرائع نہیں جو ان کی دلی تمنا پوری ہو سکے بس ایک امید ہے ۔
شاہ زیب نے انٹرویو دیا اسے جاب مل گئی ۔گھر کے اخراجات سے جو روپۓ بچتے وہ چپکنے چپکے جمع کرتا ۔فضول خرچ کوئی نہ تھا اس لۓ زیادہ بچت ہوتی گئی ۔ شاہ زیب نے اپنے والدین کو سرپرائز دینے کی ٹھانی ۔
بستر پہ لیٹا یہ سوچ رہا تھا کہ جیسے ہی حج کے سارے انتظامات پورے ہو جائیں گے تو میں امی ابو کو بتاؤں گا ۔
چند دنوں میں حاجیوں کی فہرست آگئ شاہ زیب نے شکر ادا کیا نام آچکا تھا ۔ وہ جلد ازجلد گھر پہنچ کر یہ خوشخبری سنانے کو بے قرار تھا ۔
گھر پہنچا تو ابو آچکے تھے امی کیچن میں چاۓ بنا رہی تھیں ۔وہ جلدی سے فریش ہوا اور والدین کے پاس آ کر بیٹھ گیا ۔
فصیل صاحب نے کہا۔ آج آنے میں دیر کر دی !!
شاہ زیب نے کہا جی ابو دراصل ایک ضروری کام سے گیا تھا ۔صا ئمہ بیگم نے پوچھا ۔کیا آفس کے کام سے گۓ تھے ؟۔
شاہ زیب نے جواب دیا ۔ نہیں امی اپنے کام سے گیا تھا ۔
ایک ساتھ دونوں نے پوچھا ۔ اپنے کام سے۔ ۔۔۔ کون سا کام ؟
فیصل صاحب نے کہا دیکھو بیٹا ایمان داری سے کام کروگے تو اسی میں برکت ہو گی ۔ زیادہ کی حرص میں لوگ بے ایمانی کرنے سےبھی نہیں چوکتے تم ۔۔۔۔۔۔۔۔
صائمہ بیگم بیچ میں بول پڑیں ۔اسے کہنے تو دیجیۓ
ہاں شاہ زیب بتاؤ کہاں گئے تھے ؟
شاہ زیب نے مسکراتے ہوئے کہا میں حج ہاؤس گیا ۔
حج ہاؤس ۔۔۔۔مگر کیوں ؟ دونوں نے حیرانی سے پوچھا
شاہ زیب بولا ۔۔ آپ دونوں کو حج پہ لے جاؤں گا ۔ میں نے اپلاۓ کیا تھا ۔آج لسٹ آئی ہے اس لیے وہاں گیا تھا مبارک ہو أمی ابو۔ ہمارا نام فہرست میں شامل ہے ۔
صائمہ بیگم نے کہا تمہیں تو ہم دونوں میں سے کسی نے بھی نہیں بتایا کہ ہماری دلی مراد حج کرنا ہے
شاہ زیب نے کہا ہر مسلمان ۔مومن ومومنہ کی سب سے بڑی تمنا اور دلی خواہش کعبہ شریف اور مدینہ منورہ کی زیارت ہے اس لیے میں نے پہلی دلی مراد پورا کرنے کا ارادہ کیا جو اللہ کے حکم سے پورا ہونے جا رہا ہے ۔
تیاریاں شروع ہو گیں ۔ خاندان والوں کو پتہ چلا تو سب کے سب دنگ رہ گۓ مالی حیثیت کے اعتبار سے رشتہ داروں میں سبھی سے کم ۔مگر آج نیک نیتی اور آخرت کے گھر کی فکر نے یہ انعام بخشا
جو جو عورتیں صائمہ پر طعنے تشنے کی بارش کرتیں تھیں جنہیں صرف دنیاوی چیزوں پر فخر تھا اسے حقیر سمجھتیں تھیں آج وہ نظریں چراۓ ہوۓ تھیں ۔
لوگ ان کی اور شاہ زیب کی تعریفوں کے پل باندھ رہے تھے
شاباشی مل رہی تھی
امام صاحب نے کہا فیصل صاحب اور ان کی بیگم نے بچے کی پرورش بخوبی کی ۔ نیک اور صالح اولاد ثواب جاریہ ہوتے ہیں ۔ انہوں نے دنیا میں اپنا مکان بنایا ہو یا نہ بنایا ہو
مگر جنت میں ان گھر اللہ کے حکم سے ضرور تیار ہو گا ۔ امام صاحب نے دعا کی ۔۔۔ اللہ تمام اہل ایماں کی دلی مرادیں پوری کر تو ہی دلوں کا حال جاننے والا ہے بے شک سارے کام ترے اشارے پر ہوتے ہیں ۔ سب دعا میں ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے کوئی پچھلے رویہ سے شرمندہ ،روہانسا ، پچھتاتا ہوا تو کوئی خوشی مسرت اور شکریہ ادا کرتے ہوئے ۔
✍️...🍁سیدہ سعدیہ فتح🍁
Simran Bhagat
12-Jul-2022 09:38 PM
بہت خوبصورت
Reply
Alka jain
12-Jul-2022 02:06 PM
Wow.. Amazing🔥🔥🤩
Reply
Raziya bano
12-Jul-2022 05:55 AM
Bahut khub
Reply